دسمبر لوٹ جاؤ تو سبھی کچھ ساتھ لے جانا

Admin
0

 دسمبر لوٹ جاؤ تو سبھی کچھ ساتھ لے جانا

میرے چہرے کے سارے رنج و الم ساتھ لے جانا

جو میرے ذہن میں کچھ نقش لمحے ہیں

جو مجھے یاد آ کر بےحد ستاتے ہیں

دسمبر اب کہ جاؤ تو انہیں بھی ساتھ لے جانا

غموں کو الوداع کہہ کر اداسی دور کر دینا

نئے آغاز سے خوشیوں کی نئی روداد سُنا دینا

وہ اکثر لوگ جو تیرے ہجر میں جاگے ہیں

کئی غمگین چہرے جو تجھ میں مسکرائے ہیں

دسمبر جاتے جاتے ان پہ ایک احسان کر دینا

کہ ان کی زندگی سے سارے غم چُن کے لے جانا

اُداسی کے سبھی موسم اپنے ساتھ لے جانا



Tags

Post a Comment

0Comments

Post a Comment (0)

#buttons=(Ok, Go it!) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Ok, Go it!