پروین شاکر (1952 .1994 ) اپنی مختصر سی عمر میں شہرت اور مقبولیت کی معراج کو پہنچیں۔ 1976 میں جب ان کا پہلا مجموعۂ کلام 'خوشبو' چھپ کر آیا، جس کا سرورق مشہور فنکار صادقین صاحب نے بنایا تھا، اس کو دیکھ کر فیض احمد فیض نے مسکرا کر کہا تھا: ''میں نے تو عمر بھر میں اتنی نظمیں کہیں ہیں''۔ صادقین صاحب نے جواب دیا ''پروین شاکر زیادہ کہتی ہیں مگر اچھا کہتی ہیں"۔ 'خوشبو' کا پہلا ایڈیشن چھ مہینے میں ہی بک گیا۔ اس کے بعد ان کی کئ اور کتابیں شائع ہوئیں۔
پروین شاکر، اردو شاعری کی دلنواز اور محبوب شخصیت، عام طور پر کسی محفل میں ہوتیں، گھر میں ہوتیں تو اپنے پاؤں سے جوتے اتار دیا کرتی تھیں۔ عام طور پر گاڑی بھی ننگے پاؤں چلایا کرتیں تھیں۔
مر بھی جاؤں تو کہاں لوگ بھلا ہی دیں گے
لفظ میرے مرے ہونے کی گواہی دیں گے
"#پروین_شاکر"

