سیب کی خصوصیات اور نقصانات

Admin
0

 سیب: Apple 

چین اور کرغستان کے درمیان ایک بلند پہاڑی سلسلہ ہے جسے تیان شن (Tian Shan) کہتے ہیں۔ تیان شن کا مطلب ہے جنت کے پہاڑ اور سیب کا درخت انہی پہاڑوں میں پیدا ہوا۔ اسے آج سے 10،000 سال پہلے اس علاقے میں کاشت کیا جانے لگا پھر یہ ایشیا اور یورپ کی بڑی اور انتہائی قدیم تجارتی سڑک Silk Road کے زریعے یورپ پہنچا اور یہاں سے 1700 اور 1800 کے درمیان یورپی استعمار پسند (Colonialist) اسے امریکہ لے کر آئے۔ 



دنیا کا پہلا سیب کا درخت Malus Sieversii (سائینسی نام) ہے جس کی آگے سے کانٹ چھانٹ اور قلم کاری اور لیبارٹری میں تجربات کرکے 7500 اقسام بنائی گئی ہیں۔ ان میں کاروباری لحاظ سے قریبا ایک ہزار ہی کاشت کی جاتی ہیں۔ 

دنیا میں سب سے زیادہ سیب پیدا کرنے والا ملک چین ہے، چوتھے نمبر پر ترکی اور چھٹے نمبر پر بھارت ہے جو پاک و ہند کا سب سے بہترین کشمیری سیب، جموں کشمیر سے اٹھاتا ہے اور جو اسکی کل ایکسپورٹ کا %77 ہے۔ پاکستان کا اس فہرست میں 25 واں نمبر ہے اور بلوچستان کا علاقہ سیب کی پیداوار کے لئیے آب و ہوا کے لحاظ سے سب سے موضوں ہے جس میں ضلع مستونگ اس کی پیداوار کا گڑھ ہے۔ 

لفظ Apple یورپ کی پرانی زبانوں سے نکلا ہوا لفظ ہے جس کے معنی ہیں 'پھل'.کہاوت مشہور ہے کہ ایک سیب روزانہ کھائیں تو ڈاکٹر سے چھٹکارا پائیں۔ آخر ایسا کیا ہے اس پھل میں؟ آئیے دیکھتے ہیں۔

۰سیب میں %86 پانی ہوتا ہے جو جسم کی گرمی (De-Hydration) کو دور کرکے پانی کی کمی کو پورا کرتا ہے۔ 

۰ اس میں بڑی مقدار میں کاربو ہائی ڈریٹ موجود ہیں جو جسمانی و زہنی نشونما کے لئیے بہت ضروری ہیں۔ 

۰ اس میں بڑی مقدار میں فائیبر موجود ہے جو وزن گھٹانے اور معدے کو درست کرنے میں مددکرتا ہے۔ اگر آپ وزن کم کرنا چاہتے ہیں تو دن کے کھانے سے پہلے سیب کھائیں۔ 

۰ اس میں ایک غذائی اجزا موجود ہے جسے Polyphenol کہتے ہیں۔ یہ ایک اینٹی آکسی ڈینٹ یعنی کینسر کے خلاف لڑنے والی چیز ہے ساتھ ہی ساتھ یہ دل کی رگیں بھی کھولتا، ہائی شوگر کو کنٹرول میں لاتا اور آپ کی جلد کے بوڑھا ہونے کے عمل کو بھی آہستہ کرتا ہے۔ 

۰اس میں غذائی چیز Pectin ہوتا ہے جو بہت سارے کینسرز کے خلاف قوت مدافعت پیدا کرتا ہے اور ہمارے نظام انہضام کے اندر اچھے بیکٹیرا کی نشونما کے رستے آسان کرتا ہے جس سے معدہ درستگی کی جانب رستہ پکڑتا ہے۔ 

۰ اس میں Bio-flavonoid ہے جو آنکھوں کی صحت کے لئیے اچھا ہے اور جسم کی بہت ساری الرجی کے خلاف ایک حفاظتی شیلڈ تعمیر کرتا ہے۔ 

۰ اس میں میگنیسیم ہے جو مائیگرین سے بچاتا, اور گیم کرنے کا اسٹیمنا بڑھاتا ہے، اس میں کیلسیئم ہے جو ہڈیاں مضبوط کرتا ہے۔ اس میں پوٹاسئیم ہے جو مسلز کا اکڑائو کم کرتا اور ہائی بلڈ پریشر کم کرتا ہے۔ اس میں وٹامن سی ہوتا جو قوت مدافعت بڑھاتا ہے یعنی سیب پھل نہ ہوا بلکہ ایک مکمل میڈیکل کی دکان ہوگئی۔

. اگر خون صاف کرنا ہے تو سرخ سے سرخ سیب کھائیں، اگر معدے کو درست رکھنا اور شوگر کو کنٹرول میں رکھنا ہے تو سبز سیب کھائیں۔

تاہم سیب گیس کے مریضوں کے لئیے اچھا نہیں ہے کیونکہ اس میں بڑی مقدار میں کاربو ہائیڈریٹ ہیں جو گیس کا باعث بن سکتے ہیں۔ ماہرین یہ کہتے ہیں کہ سیب کو پہلے وقت کھائیں اور شام کے بعد ہرگز نہ کھائیں کیونکہ اسے ہضم ہونے میں وقت لگتا ہے اور یہ معدے میں گڑبڑھ کر سکتا ہے۔ اس کے علاوہ سیبوں کو چھلکا اتارنے کی بجائے چھلکے سمیت کھائیں۔ کیونکہ بہت ساری کام کی چیزیں اس کے چھلکے میں ہوتی ہیں جو سیب کے کل فائدے کا %50 ہیں۔ 

کیا سیب کے بیج میں زہر ہوتا ہے؟ 

جی بالکل ہوتا ہے! کبھی اسکے بیج کو چھیل کر چکھیں آپ کو بالکل کڑوے بادام جیسا زائقہ آئے گا۔ اسکی وجہ دونوں میں سائینائیڈ زہر پایا جاتا ہے۔ لیکن فکر کی کوئی بات نہیں کیونکہ اگر آپ نے غلطی سے سیب کے بیج نگل لئیے تو پہلی بات، یہ ثابت ہی واش روم میں خارج ہوجائیں گے اور اگر ہضم ہو بھی گئے تو کم از کم دو سو بیج چاہئیں انسان کو مارنے کے لئیے۔ 

سیب کاٹیں تو برائون کیوں ہونے لگتا ہے؟ 

صرف سیب ہی نہیں بلکہ کیلا اور آلو بھی چھیلنے پر برائون ہونے لگتے ہیں۔ اسکی وجہ ان میں موجود Polyphenol Oxidise ایک کیمیکل ہوتا ہے جو آکسیجن کے ساتھ عمل کرتا ہے جسکے نتیجے میں کاٹے ہوئے سیب کا رنگ برائون ہونے لگتا ہے۔ یہ ایسے بھی کھانا بالکل محفوظ ہے لیکن اگر اسے بچانا ہو تو اس کو نمک والے پانی سے دھو لیں۔ 

سیب کو لمبا عرصہ کیسے محفوظ رکھا جائے۔ ؟

سیب کو فریج کے خانے یا دراز میں رکھیں گے تو یہ لمبا عرصہ محفوظ رہے گا اس کے علاوہ ایک گیلے پیپر ٹشو میں فی سیب Cover کرکے رکھیں تو پھر بھی کچھ عرصہ زیادہ نکالے گا۔

احتیاط: 

سیب میں سے ایک خاص قدرتی گیس ethylene خارج ہوتی رہتی ہے۔ یہ گیس پھلوں سبزیوں کے پکانے(Ripe) کے کام آتی ہے۔ اس لئیے کبھی بھی کسی دوسرے پھل کو سیب کے ساتھ یا پاس نہ رکھیں کیونکہ یہ اسے گلا کر خراب کردے گا۔ آپ یہ تجربہ بھی کر سکتے ہیں کہ کچے پھلوں کو اسکے ساتھ رکھیں اور دن بدن نوٹ کرتے جائیں، یہ ان کو پکا دے گا۔

سیب کو کیسے اگایا جائے؟

سیب کو قلمکاری اور بیج دونوں سے اگایا جاسکتا ہے۔ اگر بیج سے اگائیں گے تو اسکا درخت زیادہ قد کاٹھ والا ہوگا۔  

بیج سے اگانے کے لئیے آٹھ دس بیج ایک گیلے پیپر ٹاول میں رکھ کر ٹاول کو فولڈ کرکے اسے ایک پلاسٹک فو ڈ بیگ (Ziplock) میں رکھیں اور فریج کے نچلے حصے میں اگلے دس دن تک رکھ دیں۔ اس کے بعد آپ کھول کر دیکھیں تو اس میں سے ننھے سے پودے نکلنا شروع ہوگئے ہیں۔ اس عمل کو Sprout کہتے ہیں۔ فروری سے اپریل سیب اگانے کے بہت اچھے مہینے ہیں۔ نسل اور ورائیٹی کے حساب سے سیب درخت بن کر پھل دینا شروع کرتا ہے اور اسے پھل دینے میں دو سے آٹھ سال کا عرصہ لگ جاتا ہے اس کے علاوہ مختلف نسلیں مختلف مہینوں میں پھل دیتی ہیں۔ سیب کا درخت سو سال تک پھل دیتا ہے! 

یہ ریتلی زرخیز مٹی جس میں پانی کھڑا نہ ہو اس میں اچھا اگتا ہے اور سردی برداشت کرنے والا درخت ہے اس لئیے سرد علاقوں میں جہاں آب وہوا میں مناسب نمی ہو اگ سکتا ہے البتہ سمندر کے قریبی علاقوں میں اس کا اگنا بہت مشکل ہے۔ مکمل دھوپ پہنچے تو بھی اچھا پھلتا پھولتا ہے۔ 

روزانہ سیب کھانے والی بات صرف انہی لوگوں کے لئیے درست ہے جو باقاعدہ ورزش کرتے، Gym جاتے ہوں مزدوری کرتے ہوں، لیکن آفس جاب کرنے والوں کا روزانہ کھانا معدے کی پیچیدگیاں پیدا کرے گا۔اس لئیے عام عوام کے لئیے ہفتے میں دو تین بار کھانا ہی اچھا!


تحریر: Azeem Latif

Post a Comment

0Comments

Post a Comment (0)

#buttons=(Ok, Go it!) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Ok, Go it!