نظام لوہار عرف نظام ڈاکو

Admin
0


 نظام لوہار عرف نظام ڈاکو۔۔۔



نظام لوہار 1835 میں انڈین پنجاب کے ضلع امرتسر کے علاقے ترن تارن صاحب میں پیدا ہوئے تھے نظام ایک غریب گھرانے میں پیدا ہوئے والدہ گھروں میں کام کر کے گزر بسر کر رہی تھی نظام کی ایک بہن تھی نظام کی والدہ نے نظام کو پڑھائی کے لئے سکول داخل کروایا نظام باقی طالبعلموں سے بلکل مختلف صلاحیت کے مالک تھے کیونکہ پنجاب میں رنجیت سنگھ کی موت کے ساتھ ہی سکھ سلطنت ختم ہو چکی تھی اور انگریز قابض ہو چکا تھا تو نظام کو انگریز کا بھاری ٹیکسوں جبر کا نظام پسند نا آیا اور گھر میں ہتھیار بنا کر باغیوں کو فراہم کرنا شروع کر دیے اور خود بھی مسلح کاروائیاں شروع کر دیں انگریز سرکار کو نظام پر شک تھا اس لئے نظام کے گھر پر دھاوا بول دیا اور نظام کی بہن کو زیادتی کا نشانہ بنایا اور نظام کی والدہ کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا جس سے وہ موقع پر ہی دم توڑ گئیں نظام گھر لوٹا تو بہن نے سارا قصہ سنایا نظام بہن کو لے کر گھر سے نکلے اور اپنی بہن کا نکاح اپنے دوست کے ساتھ کیا اور اگلے دن تھانے پر حملہ کر کے انگریز افسر کو قتل کر دیا جس میں کئی اور لولیس والے بھی مارے گئے کچھ دن بعد نظام نے ایک فوجی چھاونی پر حملہ کر کے کئی قیدیوں کو چھڑوا لیا جس میں سوجھا سنگھ بھی تھا جس نے رہائی کے بعد نظام کے ساتھ رہنے کا فیصلہ کیا اب نظام کے چرچے امرتسر سے باہر بھی سنائی دینے لگے عروج اس وقت ملا جب قصور کے مشہور باغی راہنما جبرو جٹ نے بھی نظام کے ساتھ ہاتھ ملا لیا اور تینوں نے کئی گوریلا کاروائیاں شروع کر دیں انگریز سرکار نے نظام کے سر کی قیمت دس ہزار روپے اور چار مربع زمین مقرر کر دی اس کے ساتھ ایک عورت کا استعمال کیا جو کہ کامیاب چال ثابت ہوئی ایک عورت جوکہ نظام کے دوست سوجھا سنگھ کو اپنے جال میں پھنسانے میں کامیاب ہو گئی نظام کو علم ہوا تو اس نے عورت کو جھاڑ پلائی جوکہ سوجھا سنگھ پسند نا آئی اس عورت نے سوجھا سنگھ کو نظام کے خلاف کر دیا سوجھا سنگھ دس ہزار روپے اور چار مربع زمین کے لالچ میں آ گیا اور جب نظام سوجھا سنگھ کے گھر اسکی ماں کی دیکھ بھال کے لئے آیا تو اس نے مخبری کر دی پولیس ائی تو نطام سو رہا تھا سر پر تانبیہ رکھ کر گھوڑی پر بھاگنے کی کوشش کی مگر نظر نہ آنے کی وجہ سے گھر سے نکلتے وقت کسی چیز سے ٹکرا کر گر پڑے اور ساری رات پولیس گولیاں چلاتی رہی اگلے دن سوجھا سنگھ بھی اپنا انعام وصول کرنے گیا تو گرفتار ہو گیا 

ایک روایت ہے کہ جب سوجھا سنگھ کی ماں کو علم ہوا تو اس نے تھانے جا کر سوجھا سنگھ کو جبرو جٹ کے سامنے قتل کیا تھا ۔

نظام کے جنازے میں شرکت کرنے کے لئے انگریز سرکار نے دو روپے فیس مقرر کی اور 35000 روپے جمع ہوئے تھے ۔

نظام لوہار کی مسلح کاروائیاں بے شمار ہیں جنکا ذکر چھوٹی تحریر میں ممکن نہیں ہے یہ مختصر داستان ہے۔

Tags

Post a Comment

0Comments

Post a Comment (0)

#buttons=(Ok, Go it!) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Ok, Go it!