نشاطِ لہر کے کچھ رنگ سنبھال رکھتا تو،
اداس رُت کو حسین لمحوں میں ڈھال سکتا تو،
تیرے خلوص کی بارش کے چند قطروں سے،
گدائے زیست کے ساغر اچھال سکتا تو،
زمانہ دیکھتا کیا کیا ھے دسترس میں ندیم،
اگر خیال کو لفظوں میں ڈھال سکتا تو،،
بادہ کش
نشاطِ لہر کے کچھ رنگ سنبھال رکھتا تو،
اداس رُت کو حسین لمحوں میں ڈھال سکتا تو،
تیرے خلوص کی بارش کے چند قطروں سے،
گدائے زیست کے ساغر اچھال سکتا تو،
زمانہ دیکھتا کیا کیا ھے دسترس میں ندیم،
اگر خیال کو لفظوں میں ڈھال سکتا تو،،
بادہ کش