بادل کیسے بنتے ہیں
جواب:ہم جانتے ہیں کہ پانی تین حالتوں,ٹھوس(برف),ماٸع اور گیس(بخارات) میں پایا جاتا ہے۔پانی کی یہ تین حالتیں اسکی طبعی حالتیں کہلاتی ہیں جسکا مطلب یہ ہے کہ ٹمریچر تبدیل کرنے سے پانی ایک حالت سے دوسری حالت میں تبدیل ہوجاتا ہے۔مثال کے طور پر جب پانی کو بہت ٹھنڈا یعنی اسکا درجہ حرارت کم کیا جاتا ہے تو یہ ٹھوس(برف) شکل اختیار کرلیتا ہے۔اسی طرح جب پانی کو بہت گرم کیا جاتا ہے تو پانی بخارات کی شکل میں اڑ جاتا ہے یعنی گیس کی شکل اختیار کرلیتا ہے,اس عمل کو evaporation(عمل تبخیر) کہتے ہیں یعنی پانی کا ماٸع سے گیس حالت میں تبدیل ہونا۔اگر ہم بخارات کا درجہ حرارت(ٹمچریچر) کم کردیں یعنی انکو ٹھنڈا کریں تو یہ دوبارہ ماٸع حالت میں تبدیل ہوجاتے ہیں اور اس عمل کو کنڈنسیشن کہتے ہیں۔ یہی دو عوامل(ایواپوریشن اور کنڈنسیشن) بادل کی تشکیل میں کارفرما ہیں۔
جب سورج کی روشنی سطح زمین پر موجود پانی جیسے سمندروں,دریاٶں,ندیوں اور تالابوں وغیرہ پر پڑتی ہے تو سطح پر موجود پانی(اوپری پانی) دھوپ کی کی وجہ سے گرم ہونا شروع ہوجاتا ہے اور بلاآخر اس قدر گرم ہوجاتا ہے کہ بخارات بن کر اڑ جاتا ہے۔جب پانی کے بخارات ایک مخصوص بلندی(ٹروپوسفیر) پر جاتے ہیں تو وہاں پر سردی کی وجہ سے ٹھنڈا ہو کر دوبارہ پانی کے قطروں کی شکل اختیار کرلیتے ہیں۔پانی کا کے قطروں کا ایک بڑا مجموعہ مل کر بادل تشکیل دیتا ہے یعنی بادل دراصل پانی کے ننھے ننھے قطرے ہی ہیں جو کنڈنسیشن کے نتیجہ میں وجود میں آتے ہیں۔